غلط فہمی
سب کے سامنے اپنی جنسیت کا اعتراف کرنا ضروری ہے
جنسیت ہر فرد کا ذاتی معاملہ ہے۔ دوسروں کو بتانا کسی قسم کا بھی مثالی یا ضروری عمل نہیں ہے۔ مغربی ممالک اور معاشروں میں تو اس کی شاید ضرورت ہے کیونکہ وہاں کی کمیونٹی اپنی حکومت کے غاصبانہ قوانین کے خیلاف جد و جہد میں معروف ہے۔ تاہم، مسلم معاشروں میں مجموعی طو پر ہ دوسروں کے سامنے اپنی جنسیت کا اعتراف کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ نہ ہی ہر لمحہ پر یہ بات بتانا چسپاں ہے۔ مثلاً مارکیٹ میں سبزی خریدنے کے لیے دکاندار کو آپ کی جنسیت کا پتا ہونا ضروری نہیں ہے۔ البتہ کسی سے قریبی رشتہ قائم کرنا ہو تو شاید اس بات کی آگاہی ضروری ہو جائے۔
یعنی آپ کو جس کو بتانا ہے بتائیے، اور جس کو بتانے سے جھجھک رہے ہیں، یقیناً آپکی جھجھک بجا ہے۔ اپنی صحت و عافیت، اپنی خوشحالی کو مدِ نظر رکھ کر یہ فیصلی کیجئے۔ اگر بتانے سے آپ کی جانی،مادی، مالی، ذہنی، جنسی، جسمانی، نفسیاتی یا روحانی صحت پر منفی اثر پڑے گا، اور آپ اس کو اس لمحہ میں نہیں جھیل سکتے، یا نہیں جھیلنا چاہیتے، تو اپنے آپ سے زیادتی نہ کیجئے۔