غلط فہمی
مسلم اخلاقیات کی رو سے جنسیت ہر فرد کا ذاتی معاملہ ہے اور یہ کسی طرح بھی کوئی مثالی عمل نہیں کہ انسان اپنی جنسیت کا ڈھنڈورا پیٹنا رہےـ۔ مغربی ممالک اور معاشروں میں تو اس کی شاید ضرورت ہے کیونکہ وہاں پر LGBT کمیونٹی اپنے حکومت کے غاصبانہ قوانین کے خلاف اپنے حقوق کی جدوجہد میں معروف ہیں۔ـ تاہم، مسلم معاشروں میں مجموعی طور پر ہم جنسیت کو کسی نہ کسی سطح پر قبول کیا ہوا ہے، صرف اس وقت جب تک کہ یہ ایک ذاتی معاملہ رہتا ہےـ۔ ایک روایت کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٘مومن کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ کسی بھی اس معاملہ میں دخل نہیں دیتا جس کا اس سے کوئی تعلق نہ ہوـ” ۱