نہیں یہ تاثر بالکل غلط ہےـ لفظ ‘ہم جنس” میں محض “جنس” کا لفظ دیکھ کر یہ فیصلہ کر لیتا کہ یہ تعلق صرف اور صرف وقتی جنسی تسکین تک ہی محدود ہے ایک گمراہ کن سوچ ہےـ تاہم ایسے ہم جنس افراد بھی ہوں گے جو کہ جنسی تعلقات کے معاملے میں آزادی کےحق میں ہوں گے مگر ان کے ساتھ ساتھ بہت سے ایسے ہم جنس افراد بھی ہیں جو کہ ایک دیر پا اور بایئدار تعلق قائم کرتے ہیں ـ “کم اینگ آؤٹ” (اپنے فطری جنسی یا صنفی شناخت کو قبول کرنے یا دوسروں کو کو اس کے بارے میں بتانے کا عمل) کے عمل میں بہت سے گیز اور لیزبینز اپنے ارد گرد کے ماحول سے مختلف تجربات اکتحے کرتے ہیں اور بسا اوقات کسی بھی موجود طریقۂ کار کو محض اس لیے اپنا لیتے ہیں کیونکہ شاید وہ یہی سمجھتے ہیں کہ ان کو یہ اپنانا ہےـ جبکہ انسان کو اپنی ذات اور صفات کے پیش نظر ہی یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ اپنی زندگی اس نے کس طریقہ سے گزارنی ہےـ یہ سن کہ یا دیکھ کر کہ ہم جنسی تعلقات میں جسمانی تسکین ہی سب کچھ ہے اور مجھے اس بات کو اپنانا ہے ایک غلط سوچ ہےـ کیونکہ ہم جنس تعلقات کسی بھی دوسرے تعلق کی طرح سے عارضی نوعیت کے بھی ہو سکتے ہیں اور پائیدار بھی ـ کیونکہ ان میں بہت تنوع پایا جاتا ہے ـ ان تعلقات میں محبت، ذمہ داری، ایثار اور بہت زیادہ ہمت اور کام کرنے کی ضرورت ہےـ روز مرہ زندگی کے معمولی کاموں یعنی سودا سلف خریدنا، بل ادا کرنا، گھر یا کار خریدنا وغیرہ بھی اسی کا حصہ ہیں ـ صرف ایک اضافی ذمہ داری جو اس تعلق میں موجود ہوتی ہ وہ اس تعصب اور تنقید کا سامنہ کرنا ہے جو کہ نہ صرف پاکستانی معاشرے بلکہ تمام دنیا میں ہم جنس جوڑوں اور افراد کو درپیش ہےـ