جہاں تک جسم فروشی کا تعلق ہے تو یہ صاف ظاہر ہے کہ اس میں پیسوں کے لیے انسان اپنا جسم بیچتا ہےـ اور محض پیسوں کے لیے جسمانی تعلق قائم کرنا، کسی بھی ہم جنس یا مخالف جنس محبت سے بہت الگ بات ہے۔ جہاں دو لوگ پوری محبت، دیانتداری اور ایثار کے ساتھ ہر اچھے برے وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں، وہ جسم فروشی کا عنصر اس میں آتا ہی نہیں ہے۔
حیوانیت سے مراد جانوروں کے ساتھ جنسی عمل کرنا ہے جس میں رضامندی تو ظاہر ہے موجود نہیں ہوتی۔ـ دو بالغ افراد کی رضامندی سے قائم ہونے والے جنسی تعلق جانوروں کی بے حرمتی سے تو بہت دور ہے۔ـ
چونکہ روایاتی مخالف جنس تعلق میں مرد عورت کو “حاصل” کر لیتا ہے، اسی لیے لوگ شاید حیوانیت کو بھی انسانوں کے مابین جنسی تعلق ہی کے مترادف سمجھتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہےـ۔ دو بالغ افراد کے مابین ایک مثالی جنسی تعلق صرف اسی وقت ہی قائم ہو سکتا ہے جب دونوں افراد جنسی عمل پر رضامند ہوں اور کوئی بھی کسی کو “حاصل” کرنے کی کوشش نہ کرے جیسے کہ ایک مرد کسی جانور کے ساتھ کرتا ہےـ۔
محرمات سے مباشرت میں بھی رضامندی کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتاـ۔ یہ ایسا شرمناک فعل ہے جس میں خاندان کی آکائی کو تقویت دینے کی بجائے اس کی توہین کرنا، جذباتی طور پر بلیک میل کرنا، اپنی طاقت ثابت کرنے اور دوسروں پر کنٹرول حاصل کرنے جیسی وجوہات ہوتی ہیں۔ ـ